Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمندر اور تشنگی

خالد سہیل

سمندر اور تشنگی

خالد سہیل

MORE BYخالد سہیل

    سمندر کے کنارے

    چاندنی راتوں میں بیٹھا

    ان حسیں شاموں کو اکثر یاد کرتا ہوں

    وہ شامیں جب وہ میرے ساتھ ہوتی تھی

    سمندر کی نہایت شوخ لہروں میں

    اکٹھے ہم بھی پتھر پھینکتے تھے

    اور پھر ہم کھلکھلا کر ہنس دیتے تھے

    مگر اب چاندنی راتوں میں جب میں

    سیر کو جاتا ہوں تنہائی کا کمبل اوڑھ لیتا ہوں

    سمندر کے کنارے جب بھی گہری سوچ میں ڈوبوں

    اداسی خامشی سے پاس آ کر بیٹھ جاتی ہے

    مرے کندھے پہ ہمدردی سے اپنا ہاتھ رکھتی ہے

    وہ کچھ کہتی نہیں لیکن مجھے معلوم ہے وہ

    اس فضا اور میری آنکھوں کی نمی محسوس کرتی ہے

    نمی جو مدتوں کے بعد بھی مجھ کو بہت مغموم رکھتی ہے

    مأخذ:

    Samandar Aur Jazeere (Pg. 89)

    • مصنف: Khalid Suhail
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Khalid Suhail, Canada
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے