Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمندر کی خوشبو

ثمینہ راجہ

سمندر کی خوشبو

ثمینہ راجہ

MORE BYثمینہ راجہ

    سمندر کی خوشبو

    کہیں دور سے آ رہی ہے،

    سمندر کی بو سے ہیں بوجھل۔۔۔ نشیلی ہوائیں

    ہوائیں

    جو ساحل کی خستہ تمنا سے ٹکرا رہی ہیں

    ہوائیں پرانے زمانے کے کچھ راز دہرا رہی ہیں

    یہاں سے ذرا فاصلے پر نگر ہے

    جہاں لوگ بستے ہیں

    اپنی خموشی میں ڈوبی ہوئی زندگی کو۔۔۔ سہارا دیے

    لوگ روتے ہیں۔۔۔ ہنستے ہیں

    اپنے پرانے گھروں میں

    ہوائیں

    پرانے گھروں کی منڈیروں سے ٹکرا رہی ہیں

    پرانے گھروں کی چھتوں میں۔۔۔ حدوں میں

    پرانے پرندوں کی ہیں آشیانے

    پرانے گھروں کے مکینوں کے

    اپنے فسردہ فسانے،

    کوئی اپنے دل کا فسانہ

    پرندوں سے کہتا نہیں ہے

    نشیلی ہواؤں کی دیوانگی کوئی سہتا نہیں ہے

    سمندر کی شوریدہ خو گرم موجوں پہ بہتا نہیں ہے

    سمندر

    نگر کی بہت تنگ گلیوں سے ہوتے ہوئے

    میرے تن کے تپیدہ جزیرے تلک آ گیا ہے

    سمندر۔۔۔ میری آنکھ کے روزن یاد سے

    روح کے دشت میں جھانکتا ہے

    سمندر۔۔۔ مرے خون کے سرخ میں موجزن

    نیند کے زرد میں نعرہ زن ہے

    سمندر

    میرے خواب کے سبز پر خندہ زن ہے

    مرے جسم پر۔۔۔ اپنی خواہش کی بوسیدگی کی ردائیں

    مرے جسم پر خندہ زن ہیں۔۔۔ یہ تازہ نشیلی ہوائیں

    ازل کا سمندر۔۔۔ مری آنکھ سے بہہ رہا ہے

    ابد کے سمندر کا جادو

    مرے دل سے کچھ کہہ رہا ہے!

    مأخذ:

    Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 94)

    • مصنف: Naseer Ahmed Nasir
      • اشاعت: Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
      • ناشر: H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi
      • سن اشاعت: Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے