ہند کے بانکے سپاہی عزم کے کوہ گراں
زندہ باد اے فخر مشرق نازش ہندوستاں
جان دے کر مول لیتے ہیں حیات جاوداں
سرفروشوں کے لئے تو نام کی ہیں سختیاں
جارحیت چین کی اب ہو گئی سب پر عیاں
ساری دنیا کہہ اٹھی ہے دشمن امن و اماں
چل کے اب لداخ و نیفا سے نکالو چین کو
غصب کرنا چاہتا ہے سرحد ہندوستاں
عزم و استقلال کے جوہر دکھانا ہیں تمہیں
عہد ماضی کی ذرا دہرا دو پھر سے داستاں
سر بکف میداں میں آؤ کامیابی کے لئے
بات والو آ گیا ہے سر پہ وقت امتحاں
دشمنوں کی پیش قدمی عارضی ہے دیکھنا
جاودانی کامیابی پائے گا ہندوستاں
چٹکیاں لینے لگے ہیں پھول کے پہلو میں خار
ہم نشیں دشمن بنے یہ وقت کی نیرنگیاں
قافلے والوں کو منزل کا پتہ مل جائے گا
جبکہ اے تکمیلؔ نہرو ہیں امیر کارواں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.