Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستر ماؤں کا پیار

علی محمد فرشی

ستر ماؤں کا پیار

علی محمد فرشی

MORE BYعلی محمد فرشی

    کتابوں کا زینہ بنا کر

    مچانی سے میں نے مٹھائی چرائی تو

    گھر میں کسی کو بھی غصہ نہ آیا

    یہ کم سن ذہانت کی تاثیر تھی

    یا شرارت کی شیریں شکر قندیوں جیسی عمروں کی لذت

    ابھی تک وہ خوش ذائقہ واقعہ

    جب رگ جاں میں گھلتا ہے

    بچپن کے باغات کی تتلیاں

    پھول بن کر برستی ہیں

    پتھریلی عمروں کے دن رات کی

    زرد کالی مصیبت کا غم بھول کر

    مسکراہٹ کی میٹھی پھواریں

    بیاباں کو جل تھل بناتی ہیں گاتی ہیں

    ایک دو تین

    اللہ میاں کی زمین

    چار پانچ چھ سات

    سارے مل کر کھائیں بھات

    آٹھ نو دس پانی میٹھا رس

    پانی کی لہروں پہ ہچکولے کھاتی ہوئی

    کاغذی عمر کی ناؤ

    کروٹ بدل کر الٹ دیتی ہے خواب سارے

    کتابوں پہ گرتے ہوئے آنسوؤں سے

    سیاہی کے دریا ہی بنتے ہیں

    دریا سمندر بناتے ہیں

    سارے سمندر سیاہی قلم بن گئیں ساری شاخیں

    قسم انگلیوں کی

    محبت بھرا خط مرے اور ترے درمیاں تیر ہے

    میں لکھوں اور لکھتا رہوں تا قیامت

    محبت کی نظمیں

    مگر جانیاں ان کتابوں کو زینہ بنا کر

    کئی بار میں نے

    ترے آسمانوں پہ جا کر

    تجھے ڈھونڈ لانے کی ناکام کوشش میں

    آنسو بہائے

    سیاہی کے دریا بنائے

    کہاں ہے تو خود اپنی شیریں صدا سے

    مری تیرہ بختی میں

    شبھ رات کی مصریاں گھول دے

    ماں تو ناراض ہے

    اب کئی روز سے بولتی بھی نہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ستر ماؤں کا پیار نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے