Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعر کی تمنائیں

احسن احمد اشک

شاعر کی تمنائیں

احسن احمد اشک

MORE BYاحسن احمد اشک

    اگر اے شمع دل جلنا ہی تھا تجھ کو تو جلنا تھا

    کسی بیکس کی تربت پر چراغ نیم جاں ہو کر

    یہ حسرت تھی کہ موجوں کے تلاطم میں بہا جاتا

    میں اپنی کشتیٔ بے بادباں کا پاسباں ہو کر

    بتاتا حالت رفتار شب صحرا نشینوں کو

    نجوم چرخ بن کر کارواں در کارواں ہو کر

    تھکے ماندے مسافر کو سلا دیتا لب دریا

    ہوائے سرو بن کر موجۂ عنبر فشاں ہو کر

    گزر جاتا فغاں کرتا ہوا سنسان وادی سے

    فضاؤں کو جگا دیتا درائے کارواں ہو کر

    امید و بیم کے جھگڑے مٹا دیتا زمانے سے

    خودی کا دیوتا بن کر خدا کا ترجماں ہو کر

    فریب حسن دیتا دیدۂ کور تمنا کو

    نگاہ دل نشیں بن کر ادائے دلستاں ہو کر

    کسی کی آرزو کرنی ہی تھی تو عمر بھر کرتا

    جوانی میں ہوس بن کر بڑھاپے میں جواں ہو کر

    ترقی منحصر عصیاں پہ ہے مقصود فطرت کی

    تڑپتا سینہ ہائے شوق میں راز زیاں ہو کر

    یہ حسرت تھی کہ عالمگیر ہوتی روشنی دل کی

    یہ حسرت تھی کہ چھا جاتا زمیں پر آسماں ہو کر

    مگر کیا کیجئے جب فیصلہ یہ ہے مشیت کا

    کہ میں فطرت کی آنکھوں سے گروں اشک رواں ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے