Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعر کے ارادے

امیر چند بہار

شاعر کے ارادے

امیر چند بہار

MORE BYامیر چند بہار

    ظلمت کے ہر نشان مٹا کر رہوں گا میں

    پردے جہالتوں کے اٹھا کر رہوں گا میں

    گل ہو چکے نظام کہن کے دیے تمام

    کوئی نیا چراغ جلا کر رہوں گا میں

    شاعر ہوں انقلاب کی دھن ہے مجھے مدام

    بگڑی ہوئی روش کو بنا کر رہوں گا میں

    میری نوا سنیں گے جوانان سرفروش

    خوابیدہ غیرتوں کو جگا کر رہوں گا میں

    لو دے اٹھیں گے قوم کے جذبات گرم گرم

    سینے میں سب کے آگ لگا کر رہوں گا میں

    اپنی فغان نیم شبی کی مجھے قسم

    ہندوستاں کو خلد بنا کر رہوں گا میں

    اس کشمکش میں جان کی بازی لگاؤں گا

    دنیا کو یہ بھی کھیل دکھا کر رہوں گا میں

    دینا وطن پہ جان حیات دوام ہے

    یہ راز ہر بشر کو بتا کر رہوں گا میں

    اہل جفا سے جنگ جوانوں کا فرض ہے

    اس فرض کو بہارؔ نبھا کر رہوں گا میں

    مأخذ:

    پھولوں کا ہار (Pg. 20)

    • مصنف: نسیم امروہوی
      • ناشر: کتب خانہ بھارگو، لکھنو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے