Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام ہوئی تو بوڑھا طوطا

عابد حسن

شام ہوئی تو بوڑھا طوطا

عابد حسن

MORE BYعابد حسن

    شام ہوئی تو بوڑھا طوطا

    برگد کی ٹہنی پر بیٹھا

    سوچ رہا تھا اب کیا ہوگا

    کھانے کو کیا رکھا ہوگا

    روٹی حلوہ یاد آتا تھا

    چھت کا سایہ یاد آتا تھا

    تب وہ جنگل میں چلایا

    ہائے اندھیرا ہونے آیا

    آؤ بچو کھاؤ چوری

    سب کی آدھی میری پوری

    چڑیاں اس کی باتیں سن کر

    ہنستی تھیں شاخوں میں چھپ کر

    آپس میں کہتی تھیں اے بی

    کیسا حلوہ دودھ جلیبی

    آزادی کے الگ مزے ہیں

    جنگل کے اپنے میوے ہیں

    شاخوں سے تازہ پھل کھاؤ

    چشمے کے پانی میں نہاؤ

    ناچو گاؤ اڑتے جاؤ

    رات میں ٹہنی پر سو جاؤ

    کھلی ہوائیں کھلی فضائیں

    میلوں پر پھیلاتے جائیں

    یہ سردی گرمی برساتیں

    اپنے دن ہیں اپنی راتیں

    جلتی دھوپ اور ٹھنڈا سایہ

    چاند ستاروں کا سرمایہ

    جب تک جنگل میں رہنا ہے

    ہم اس کے ہیں یہ اپنا ہے

    مأخذ:

    (Pg. 44)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے