شام کی پروائی
آج پرواز خیالوں نے جدا سی پائی
آج پھر بھولی ہوئی یاد کسی کی آئی
جسم میں ساز کھنکنے کا ہوا ہے احساس
اور بجنے لگی سرگم سی کہیں ذہن کے پاس
میری زلفوں نے بکھر کر کوئی سرگوشی کی
کیسی آواز ہوئی آج یہ خاموشی کی
تیری آہٹ ترا انداز جدا ہے اب بھی
تو ہی دنیائے محبت کی صدا ہے اب بھی
اس تصور پہ علیناؔ کو ہنسی آئی ہے
یہ کوئی اور نہیں شام کی پروائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.