Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام

MORE BYبرق دہلوی

    سورج ڈوبا ہوا اندھیرا

    چڑیاں لینے لگیں بسیرا

    دن کا غائب ہوا اجالا

    تاریکی نے پردہ ڈالا

    جلنے لگے دیے گھر گھر میں

    گرجا مسجد اور مندر میں

    پوجا میں ہے دھیان میں کوئی

    کھانے کے سامان میں کوئی

    چرخ بریں پر چمکے تارے

    بے روغن ہیں روشن سارے

    ہلکا ہلکا نور ہے ان کا

    بستی سے گھر دور ہے ان کا

    بچے نیند میں غافل ہو گئے

    لوری سنتے سنتے سو گئے

    جنگل سے گھر گوالے آئے

    ریوڑ اپنا سنبھالے آئے

    جا پہنچے مزدور گھروں میں

    خوش خوش ہیں بیوی بچوں میں

    دن بھر کب آرام لیا ہے

    خون پسینہ ایک کیا ہے

    شام نے دی ہے کام سے فرصت

    دم لینے کی ملی ہے مہلت

    اب سوئیں گے لمبی تانے

    محنت لگے گی خوب ٹھکانے

    منزل پر رہرو جا پہنچے

    ہارے تھکے نیند کے ماتے

    کشت و چمن سنسان پڑے ہیں

    خالی اب میدان پڑے ہیں

    پہلا سا غل شور کہاں ہے

    دوڑ دھوپ کا زور کہاں ہے

    مائل راحت ہوا زمانہ

    ختم ہوا دن کا افسانہ

    چہل پہل دو چار گھڑی ہے

    سب کے سرہانے نیند کھڑی ہے

    مأخذ:

    مطلع انوار (Pg. 153)

    • مصنف: برق دہلوی
      • ناشر: جامعہ برقی پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1929

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے