Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاید کہ بہار آئی

سید محمود حسن قیصر امروہی

شاید کہ بہار آئی

سید محمود حسن قیصر امروہی

MORE BYسید محمود حسن قیصر امروہی

    آہ‌ دل مضطر کی تاثیر نظر آئی

    کیا خواب محبت کی تعبیر نظر آئی

    بربادیٔ انساں کی تصویر نظر آئی

    تہذیب کے قرآن کی تفسیر نظر آئی

    شاید کہ بہار آئی

    جانباز محبت کو کیا حسن کا منشا ہے

    جینے کی اجازت ہے مرنے کا اشارا ہے

    اظہار حقیقت پر تعزیر کا دھڑکا ہے

    پھر طوق نظر آیا زنجیر نظر آئی

    پھر جوشش وحشت نے کی سلسلہ جنبانی

    پھر وقت کی موجیں ہیں آمادۂ طغیانی

    پھر حسن کو سوجھی ہے کیا مشق ستم رانی

    نازک سی کلائی میں شمشیر نظر آئی

    تہذیب و تمدن کا الٹا ہے ورق قیصرؔ

    ہلتا ہے دل گیتی لرزاں ہیں طبق قیصرؔ

    انساں کا لہو پینے پھولی ہے شفق قیصر

    اب وقت کے ماتھے کی تحریر نظر آئی

    شاید کہ بہار آئی

    مأخذ:

    رنگ و آب (Pg. 51)

    • مصنف: سید محمود حسن قیصر امروہی
      • ناشر: سید محمود حسن قیصر امروہی
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے