کشمیر
پانی میں ہے چشموں کے اثر آب بقا کا
ہر نخل پہ عالم خضر سبز قبا کا
جو پھول ہے گلشن میں وہ ہے نور خدا کا
سائے میں شجر کے ہے اثر ظل ہما کا
مبدا کرم عام کی ہر جوئے رواں ہے
سر چشمۂ فیض چمن آرائے جہاں ہے
وہ موج ہوا کا حرکت ابر کو دینا
چشموں سے پہاڑوں کے وہ اڑتا ہوا پھینا
گاتے ہوئے ملاحوں کا وہ کشتیاں کھینا
دل کا وہ سر شام ادھر کروٹیں لینا
وہ عکس چراغوں کا جھلکتا نظر آنا
پانی کا ستارہ بھی چمکتا نظر آنا
ہر لالۂ کہسار ہے شکل گل راحت
داغ اس کے ہیں یا خال رخ حور مسرت
کیا سبزۂ خوش رنگ ہے سرمایہ عشرت
دل کے لیے ٹھنڈک ہے جگر کے لیے فرحت
ایسا نہیں قدرت نے کیا فرش کہیں پر
اس رنگ کا سبزہ ہی نہیں روئے زمیں پر
وہ صبح کو کہسار کے پھولوں کا مہکنا
وہ جھاڑیوں کی آڑ میں چڑیوں کا چہکنا
گردوں پہ شفق کوہ پہ لالے کا لہکنا
مستوں کی طرح ابر کے ٹکڑوں کا بہکنا
ہر پھول کی جنبش سے عیاں ناز پری کا
چلنا وہ دبے پاؤں نسیم سحری کا
وہ طائر کہسار لب چشمہ کہسار
وہ سرد ہوا وہ کرم ابر گہر بار
وہ میوۂ خوش رنگ وہ سرسبز چمن زار
اک آن میں صحت ہو جو برسوں کا ہو بیمار
یہ باغ وطن رو کش گلزار جناں ہے
سرمایۂ ناز چمن آرائے جہاں ہے
ہے خطۂ سرسبز میں اک نور کا عالم
ہر شاخ و شجر پر شجر طور کا عالم
پروین ہے یہ خوشۂ انگور کا عالم
ہر خار پہ بھی ہے مژۂ حور کا عالم
نکلے نہ صدا ایسی مغنی کے گلو سے
آتی ہے جو آواز ترنم لب جو سے
میووں سے گراں بار وہ اشجار کے ڈالے
بکھرے ہوئے وہ دامن کہسار پہ لالے
اڑتے ہوئے بالائے ہوا برف کے جھالے
دیکھے جو کوئی دور سے ہیں روئی کے گالے
وہ ابر کے لکوں کا تماشا شجروں میں
جھرنوں کی صدائیں وہ پہاڑوں کے دروں میں
چھوٹے ہوئے اس باغ کو گزرا ہے زمانہ
تازہ ہے مگر اس کی محبت کا فسانہ
عالم نے شرف جن کی بزرگی کا ہے مانا
اٹھتے تھے اسی خاک سے وہ عالم و دانا
تن جن کا ہے پیوند اب اس پاک زمیں کا
رگ رگ میں ہماری ہے رواں خوں انہیں کا
ہاں میں بھی ہوں بلبل اسی شاداب چمن کا
ہے چشمۂ فردوس یہ عالم ہے دہن کا
کس طرح نہ سرسبز ہو گلزار سخن کا
ہے رنگ طبیعت میں چمن زار وطن کا
تازے ہیں مضامیں بھی طبیعت بھی ہری ہے
ہاں گلشن قومی کی ہوا سر میں بھری ہے
- Tasvir-e-Manazil (Jild Avval)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.