Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پومپیئے

گلزار

پومپیئے

گلزار

MORE BYگلزار

    دلچسپ معلومات

    پومپئی اٹلی کا ایک سیاحتی مقام تھا ۔وہاں پر ایسی بھیانک آتش فشانی ہوئی کہ پورا شہر راتوں رات تباہ و برباد ہو گیا ۔ وہاں اس تباہی کو دیکھنے والا بھی کوئی نہ بچ سکا

    پومپیئے دفن تھا صدیوں سے جہاں

    ایک تہذیب تھی پوشیدہ وہاں

    شہر کھودا تو تواریخ کے ٹکڑے نکلے

    ڈھیروں پتھرائے ہوئے وقت کے صفحوں کو الٹ کر دیکھا

    ایک بھولی ہوئی تہذیب کے پرزے سے بچھے تھے ہر سو

    منجمد لاوے میں اکڑے ہوئے انسانوں کے گچھے تھے وہاں

    آگ اور لاوے سے گھبرا کے جو لپٹے ہوں گے

    وہی مٹکے، وہی ہاندی، وہی ٹوٹے پیالے

    ہونٹ ٹوٹے ہوئے، لٹکی ہوئی مٹی کی زبانیں ہر سو

    بھوک اس وقت بھی تھی، پیاس بھی تھی، پیٹ بھی تھا

    حکمرانوں کے محل، ان کی فصیلیں، سکے

    رائج الوقت جو ہتھیار تھے اور ان کے دستے

    بیڑیاں پتھروں کی، آہنی، پیروں کے کڑے

    اور غلاموں کو جہاں باندھ کے رکھتے تھے

    وہ پنجرے بھی بہت سے نکلے

    ایک تہذیب یہاں دفن ہے اور اس کے قریب

    ایک تہذیب رواں ہے،

    جو مرے وقت کی ہے

    حکمراں بھی ہیں، محل بھی ہیں، فصلیں بھی ہیں

    جیل خانے بھی ہیں اور گیس کے چیمبر بھی ہیں

    ہیروشیما پہ کتابیں بھی سجا رکھی ہیں

    بیڑیاں آہنی ہتھکڑیاں بھی اسٹیل کی ہیں

    اور غلاموں کو بھی آزادی ہے، باندھا نہیں جاتا

    میری تہذیب نے اب کتنی ترقی کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے