Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرارت

نثار عباسی

شرارت

نثار عباسی

MORE BYنثار عباسی

    شرارت کی میاں پپو نے ایسی

    کہ ڈیڈی نے پٹائی ان کی کر دی

    وہ ماں کے پاس پہونچے منہ بسورے

    کہا ان سے بڑی سنجیدگی سے

    ہمیں ڈیڈی نے کیوں مارا بتائیں

    ضروری ہے کہ بچے مار کھائیں

    کہا ممی نے سن کر بات ان کی

    شرارت کی سزا ہے سب کو ملتی

    یہ ممی آپ نے اچھی سنائی

    شرارت کی سزا ہے بس پٹائی

    تو ممی کیا ہمارے دادا ابا

    جب آتا تھا یوں ہی ان کو بھی غصہ

    کیا کرتے تھے ڈیڈی کی پٹائی

    جو لڑتے کھیل میں تھے بھائی بھائی

    کہا پپو نے کچھ ایسی ادا سے

    کہ پیٹوں میں پڑے بل ہنستے ہنستے

    کہا ممی نے یہ پپو میاں سے

    یہ پوچھو جا کے تم ابو میاں سے

    مگر اک بات میں تم کو جتاؤں

    حقیقت کیا ہے یہ تم کو بتاؤں

    شرارت میں جو ہوتی ہے حرارت

    اتر جاتی ہے ہوتے ہی مرمت

    مأخذ:

    غنچہ و گل (Pg. 67)

    • مصنف: نثار عباسی
      • ناشر: عمران پبلی کیشنز، کراچی
      • سن اشاعت: 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے