Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی تو میں جوان ہوں

حفیظ جالندھری

ابھی تو میں جوان ہوں

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    ہوا بھی خوش گوار ہے

    گلوں پہ بھی نکھار ہے

    ترنم ہزار ہے

    بہار پر بہار ہے

    کہاں چلا ہے ساقیا

    ادھر تو لوٹ ادھر تو آ

    ارے یہ دیکھتا ہے کیا

    اٹھا سبو سبو اٹھا

    سبو اٹھا پیالہ بھر

    پیالہ بھر کے دے ادھر

    چمن کی سمت کر نظر

    سماں تو دیکھ بے خبر

    وہ کالی کالی بدلیاں

    افق پہ ہو گئیں عیاں

    وہ اک ہجوم مے کشاں

    ہے سوئے مے کدہ رواں

    یہ کیا گماں ہے بد گماں

    سمجھ نہ مجھ کو ناتواں

    خیال زہد ابھی کہاں

    ابھی تو میں جوان ہوں

    عبادتوں کا ذکر ہے

    نجات کی بھی فکر ہے

    جنون ہے ثواب کا

    خیال ہے عذاب کا

    مگر سنو تو شیخ جی

    عجیب شے ہیں آپ بھی

    بھلا شباب و عاشقی

    الگ ہوئے بھی ہیں کبھی

    حسین جلوہ ریز ہوں

    ادائیں فتنہ خیز ہوں

    ہوائیں عطر بیز ہوں

    تو شوق کیوں نہ تیز ہوں

    نگار ہائے فتنہ گر

    کوئی ادھر کوئی ادھر

    ابھارتے ہوں عیش پر

    تو کیا کرے کوئی بشر

    چلو جی قصہ مختصر

    تمہارا نقطۂ نظر

    درست ہے تو ہو مگر

    ابھی تو میں جوان ہوں

    یہ گشت کوہسار کی

    یہ سیر جوئے بار کی

    یہ بلبلوں کے چہچہے

    یہ گل رخوں کے قہقہے

    کسی سے میل ہو گیا

    تو رنج و فکر کھو گیا

    کبھی جو بخت سو گیا

    یہ ہنس گیا وہ رو گیا

    یہ عشق کی کہانیاں

    یہ رس بھری جوانیاں

    ادھر سے مہربانیاں

    ادھر سے لن ترانیاں

    یہ آسمان یہ زمیں

    نظارہ ہائے دل نشیں

    انہیں حیات آفریں

    بھلا میں چھوڑ دوں یہیں

    ہے موت اس قدر قریں

    مجھے نہ آئے گا یقیں

    نہیں نہیں ابھی نہیں

    ابھی تو میں جوان ہوں

    نہ غم کشود و بست کا

    بلند کا نہ پست کا

    نہ بود کا نہ ہست کا

    نہ وعدۂ الست کا

    امید اور یاس گم

    حواس گم قیاس گم

    نظر سے آس پاس گم

    ہمہ بجز گلاس گم

    نہ مے میں کچھ کمی رہے

    قدح سے ہمدمی رہے

    نشست یہ جمی رہے

    یہی ہما ہمی رہے

    وہ راگ چھیڑ مطربا

    طرب فزا، الم ربا

    اثر صدائے ساز کا

    جگر میں آگ دے لگا

    ہر ایک لب پہ ہو صدا

    نہ ہاتھ روک ساقیا

    پلائے جا پلائے جا

    ابھی تو میں جوان ہوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ملکہ پکھراج

    ملکہ پکھراج

    نامعلوم

    نامعلوم

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ابھی تو میں جوان ہوں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے