Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شیل شاکڈ

سوپنل تیواری

شیل شاکڈ

سوپنل تیواری

MORE BYسوپنل تیواری

    کان کے پاس سے نکلی گولی

    ذہن کے اندر ٹھہر گئی ہے

    کان کے پردے پر اک چوں کا لمبا پردہ پڑا ہوا ہے

    بچوں کے ہنسنے کی کھن کھن

    موسم کے پازیب کی چھن چھن

    چیخ ہو کوئی یا پھر سسکی

    اس پردے پر ہی ہے ٹھٹھکی

    یعنی کوئی لفظ کوئی آواز میرے اندر آ کر اب

    ڈھونڈھ نہیں سکتی اپنی لے

    مجھ میں کہیں نہیں اب وہ شے

    بم کا دھواں تو بم پھٹنے کے کچھ ہی دیر میں ہوا ہوا تھا

    لیکن اس کی چمک آنکھ پر ٹھہری ہوئی ہے

    بینائی پہ جیسے کوئی ورق چڑھا ہے چاندی کا

    صبح صبح کوئی پھول کھلے

    یا دیر رات ایک فلم چلے

    یا تم آ جاؤ شام ڈھلے کچھ بھی دیکھ نہیں سکتا میں

    مجھ کو دیکھو

    اور بتاؤ

    جیتے ہوئے لشکر کے سپاہی

    ایسے کیسے ہو جاتے ہیں؟

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے