Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شدت پسند

گوہر رضا

شدت پسند

گوہر رضا

MORE BYگوہر رضا

    مجھے یقیں تھا کہ مذہبوں سے

    کوئی بھی رشتہ نہیں ہے ان کا

    مجھے یقیں تھا کہ ان کا مذہب

    ہے نفرتوں کی حدوں کے اندر

    مجھے یقیں تھا وہ لا مذہب ہیں

    یا ان کے مذہب کا نام ہرگز

    سوائے شدت کے کچھ نہیں ہے

    مگر اے ہمدم

    یقیں تمہارا جو ڈگمگایا

    تو کتنے انساں جو ہم وطن تھے

    جو ہم سفر تھے

    جو ہم نشیں تھے

    وہ ٹھہرے دشمن

    تلاش دشمن جو شرط ٹھہری

    تو بھول بیٹھے

    کہ مذہبوں سے

    کوئی بھی رشتہ نہیں ہے ان کا

    کہ جس کو طعنہ دیا تھا تم نے

    کہ اس کے مذہب کی کوکھ قاتل اگل رہی ہے

    وہ ماں کہ جس کا جوان بیٹا

    تمہارے وہم و گماں کی آندھی میں گم ہوا ہے

    تمہارے بدلے کی آگ جس کو نگل گئی ہے

    وہ دیکھو اب تک بلک رہی ہے

    وہ منتظر ہے

    کوئی تو کاندھے پہ ہاتھ رکھے

    کہے کہ ہم نے بھی قاتلوں کی کہانیوں پر

    یقیں کیا تھا

    کہے کہ ہم نے گناہ کیا تھا

    کہے کہ ماں ہم کو معاف کر دو

    کہے کہ ماں ہم کو معاف کر دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے