Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعلۂ حنا

قیصر الجعفری

شعلۂ حنا

قیصر الجعفری

MORE BYقیصر الجعفری

    یہ رات مشعل ارماں جلانے آئی ہے

    مگر نظر میں اندھیرا سا چھا رہا ہے کیوں

    وہ غم کدہ جسے ٹھکرا دیا محبت نے

    بھلا رہی ہوں مگر یاد آ رہا ہے کیوں

    یہ کامیاب ارادے یہ مضمحل لمحے

    یہ آج زیست میں آخر تضاد کیسا ہے

    ہجوم کیف میں بھی روح بے قرار ہے کیوں

    یہ اضطراب دل نامراد کیسا ہے

    قریب و دور مسلط ہے خامشی لیکن

    فضاؤں میں کسی طوفاں کا شور برپا ہے

    یہ رات ہے کہ قیامت یہ تیرگی ہے کہ موت

    چراغ جل تو گئے ہیں مگر اندھیرا ہے

    غم حیات کی پرچھائیوں سے ڈرنا کیا

    میں زندگی کے نئے خواب بن کے آئی ہوں

    اب اس دیار میں واپس بھی ہو نہیں سکتی

    کہ اپنی پشت پہ دیوار چن کے آئی ہوں

    لبوں پہ موج تبسم ہے دل میں گرد ملال

    میں خوش تو ہوں مگر آنکھوں سے اشک بہتے ہیں

    مری اداس جوانی نے مجھ سے پوچھا ہے

    سہاگ رات اسی بے بسی کو کہتے ہیں

    نہ باپ بھائی کے ہونٹوں پہ آئی کوئی دعا

    نہ ماں نے پیار سے رخصت کیا گلے مل کے

    ہتھیلیوں میں ہے مہندی نہ مانگ میں افشاں

    مچل کے رہ گئے سینے میں ولولے دل کے

    رہ حیات کے ساتھی ترا سہارا ہے

    مری وفا مری جرأت کی آبرو رکھنا

    ترے لئے میں زمانے کو چھوڑ بیٹھی ہوں

    مرے غرور محبت کی آبرو رکھنا

    مأخذ:

    رنگ حنا (Pg. 26)

    • مصنف: قیصر الجعفری
      • ناشر: قیصر مظہر حسین
      • سن اشاعت: 1964

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے