Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شور شبستان

چندر بھان خیال

شور شبستان

چندر بھان خیال

MORE BYچندر بھان خیال

    میری پسلی میں جما ہے کئی شہروں کا سکوت

    جیسے سویا ہو کسی غار میں تہذیب کا بھوت

    کو بہ کو کرب مہکتا ہے بدن سے اڑ کر

    سمت در سمت بھٹکتی ہے نظر بے مقصد

    لوٹ آتا ہوں سر شام جو گھر بے مقصد

    سوچتا ہوں کہ میں اب جاؤں کدھر بے مقصد

    ہرنیاں پیاس کی دیتی ہیں اذاں بستر میں

    اف یہ حساس طبیعت بھی عجب علت ہے

    زہر ہر سوچ کا پی جاؤ اگر ہمت ہے

    شور کے ناگ سے بچنے کی یہی صورت ہے

    ورنہ اس نخل خموشی کے گھنے سائے میں

    اپنی پہچان بنا لینا بہت مشکل ہے

    کوئی ٹوٹا ہے یہاں اور کوئی بسمل ہے

    سب کے دامن میں وہی ہے جو مجھے حاصل ہے

    کوہ و صحرا سے پرے اور سمندر سے پرے

    کیوں نہ اک شہر طلسموں کا بسا لوں میں بھی

    وقت کے ساتھ کوئی کھیل رچا لوں میں بھی

    اپنی تنہائی کو دلچسپ بنا لوں میں بھی

    چھین کر طفل گداگر سے سکوں کا احساس

    رات بھر چین سے سوتی ہے سیاست جیسے

    لیکن اس دھند میں روشن ہو بصیرت جیسے

    جانتا ہو نہ زمانہ مری نیت جیسے

    پھر بھلا کیسے کوئی ڈھونگ رچا پاؤں گا

    میں کہ حمام سے باہر بھی برہنہ تن ہوں

    سرد صحرائے تنفس کہ سلگتا بن ہوں

    یا فقط اپنے شبستاں کے لیے ایندھن ہوں

    آسمانوں کی بلندی پہ کھڑا اک یہ سوال

    میرے چہرے کی طرف دیکھ رہا ہے دیکھو

    مأخذ:

    Mahanama Tahrik Jild 26 (Pg. 247)

      • ناشر: نامعلوم تنظیم
      • سن اشاعت: 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے