Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیڑھی

غیاث متین

سیڑھی

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    جہاں میں ہوں

    وہاں

    وقت

    ایک اونچی پہاڑی پر چڑھ کر بیٹھ گیا ہے

    اسے

    میرے لفظ بھی

    جو کشتی میں لدی ہوئی کتابوں کے

    حکمراں ہیں

    ابھی تک

    نیچے نہیں اتار سکے

    میرا دن

    اپنے ہاتھ میں ایک لاٹھی لیے چل رہا ہے

    رات

    سورج کے ساتھ سوالوں کو

    پورا کرنے کے لئے نکل گئی ہے

    اور میں

    نیند میں چلتا ہوا

    اپنے آپ کو

    آسمان میں دفن کر آتا ہوں

    جاگتا ہوں تو پھر

    خود کو زمین کے خول ہی میں پاتا ہوں

    جب میرے لفظ

    وقت کو

    پہاڑی سے نیچے اتار لیں گے

    میری جڑیں

    سات سمندر تک پھیل جائیں گی

    اور میں

    اپنے ہی لفظوں سے

    ایک ایسی سیڑھی بنا لوں گا

    جو زمین سے آسمان تک پہنچتی ہے

    مأخذ:

    زینہ زینہ راکھ (Pg. 60)

    • مصنف: غیاث متین
      • ناشر: حیدرآباد لٹریری فورم
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے