Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح شب انتظار

سیدہ شانِ معراج

صبح شب انتظار

سیدہ شانِ معراج

MORE BYسیدہ شانِ معراج

    یہی وہ منزل مقصود ہے کہ جس کے لئے

    بڑے ہی عزم سے اپنے سفر پہ نکلے تھے

    اسی گھڑی کی تمنا میں جانے کتنے لوگ

    جو بے خطا تھے مگر سولیوں پہ لٹکے تھے

    یہ سوچتے تھے کہ وہ دن کبھی تو آئے گا

    تمام حسرتیں دل کی نکل ہی جائیں گی

    ہمارے پاؤں کی یہ بیڑیاں یہ زنجیریں

    کبھی تو موم کی صورت پگھل ہی جائیں گی

    کچھ اس طرح سے بڑھا دل میں ذوق آزادی

    کہ رفتہ رفتہ تمنا جوان ہوتی گئی

    کچھ اس طرح سے اٹھی ہر طرف سے وہ آندھی

    جو اٹھتے اٹھتے خود اک آسمان ہوتی گئی

    نگاہ کو تھی مگر میر کارواں کی تلاش

    نظر جو اٹھی تو دیکھا کہ ایک مرد فقیر

    کھڑا ہے حوصلۂ امن و آشتی لے کر

    نہ کوئی خود بدن پر نہ ہاتھ میں شمشیر

    چراغ راہ میں اس کے عمل سے جلنے لگے

    لو آج صبح شب انتظار آ ہی گئی

    فضا مہکنے لگی دل نواز پھولوں سے

    دیار ہند میں فصل بہار آ ہی گئی

    مأخذ:

    (Pg. 154)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے