صبح وطن
وہ جلوہ سحر کا وہ چڑیوں کا گانا
وہ ٹھنڈی ہوائیں وہ منظر سہانا
وہ پھولوں کا کھلنا وہ بو بھینی بھینی
مسرت سے کلیوں کا وہ مسکرانا
افق پر وہ سرخی وہ رنگین بادل
وہ پورب میں سورج کا جلوہ دکھانا
درختوں کا وہ جھومنا مست ہو کر
وہ پتوں کا خوش ہو کے تالی بجانا
خدا کے وہ بندوں کا بیدار ہونا
وہ منہ ہاتھ دھونا وہ ان کا نہانا
وہ پھر کام میں اپنے مصروف رہ کر
مشقت سے محنت سے روزی کمانا
وہ بیلوں کے گھنگرو وہ ٹن ٹن سہانی
کسانوں کا اٹھ کر وہ کھیتوں میں جانا
وہ سرسبز کھیتوں کے دل کش نظارے
وہ شاداب کھیتی کا منظر سہانا
وہ ایک ایک بستی کے گھر گھر میں رونق
وہ جھاڑو بہارو وہ کھانا پکانا
وہ آزاد رہنے کی دل سے دعائیں
وطن کی محبت کے وہ گیت گانا
نرالی ہیں یوں تو فضائیں وطن کی
مگر اس کا وقت سحر ہے یگانہ
چلو ہم بھی نیرؔ کا اک گیت گائیں
وہی یعنی اپنے وطن کا ترانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.