Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کا سماں

MORE BYچودھری کالکا پرشاد ایجاد بسوانی

    اک لطافت اک ترنم اک اثر ہے دیکھیے

    روح پرور جاں فزا لطف سحر ہے دیکھیے

    قطرۂ شبنم ہر اک اشک گہر ہے دیکھیے

    کیف آگیں ہے جو منظر جلوہ گر ہے دیکھیے

    نصف عالم میں طرب زا دور اک موجود ہے

    بے خودی چاروں طرف چھائی ہے رنگیں ہے چمن

    جھومتے ہیں لہلہاتے ہیں گل و سرو و سمن

    آسماں پر سرخیٔ گلگوں کی ہے ایسی پھبن

    دیکھ کر بے ساختہ ہوتا ہے دل بے حد مگن

    ہر طرف اک جلوۂ شاداب ہست و بود ہے

    اب پرندے بھی لگے پر تولنے وقت سحر

    جانب صحرا ہوا چوپایوں کا آخر گزر

    اور وہ دہقاں سدا پیتے جو ہیں خون جگر

    کام میں مشغول اپنے ہو گئے ہیں سربسر

    شاد ہے دل ان کا اور بے حد طرب آلود ہے

    رند بادہ نوش ہیں اور وا در مے خانہ ہے

    کوئی ہے ہشیار ان میں تو کوئی دیوانہ ہے

    دانۂ انگور ہے تسبیح کا جو دانہ ہے

    اور صبوحی سے بھرا یوں مہر کا پیمانہ ہے

    پارسائی شیخ کی اس وقت سب مفقود ہے

    وہ مساجد کی اذاں دل سب کے تڑپانے لگی

    بت کدہ میں پھر محبت دل کو گرمانے لگی

    حسن کی دل میں عقیدت جوش سکھلانے لگی

    رام اور رحمان کی دل کش صدا آنے لگی

    یہ صدا ایجادؔ گویا نغمۂ داؤد ہے

    مأخذ:

    (Pg. 207)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے