Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کا سویرا

محوی صدیقی

صبح کا سویرا

محوی صدیقی

MORE BYمحوی صدیقی

    دلچسپ معلومات

    (ماں اپنی بچی کو اٹھاتے وقت کہتی ہے)

    صبح ہوئی اب اٹھو بچی

    نیند ابھی تک کیوں ہے کچی

    رات گئی وہ سورج نکلا

    وہ پھیلا گھر بھر میں اجالا

    اٹھو اٹھو منہ دھو ڈالو

    سستی ہو تو جا کے نہا لو

    آپا جاگیں بھیا جاگے

    اٹھتے ہی بستر سے بھاگے

    ابا اٹھے دادی اٹھیں

    اور نمازیں سب نے پڑھ لیں

    جاگ اٹھا ہے گھر بھر سارا

    یہ کیسا سونا ہے تمہارا

    صبح سویرے سستی کیسی

    عادت کچھ اچھی نہیں ایسی

    صبح کا منظر ہے کیا اچھا

    کتنا سہانا کیسا پیارا

    اٹھ بیٹھو انگڑائی لے کر

    اور لپیٹو اپنا بستر

    اپنے کام کرو تم خود ہی

    بات یہی ہے سب سے اچھی

    ناشتہ کر لو جلدی آ کر

    پھر پڑھ آؤ جھٹ جھٹ جا کر

    آج نیا لینا ہے سبق پھر

    جلدی الٹے تاکہ ورق پھر

    استانی کے گھر ہے جانا

    کل کا سبق ان کو ہے سنانا

    پڑھنے لکھنے ہی میں مزا ہے

    کام اسی سے سب کا بنا ہے

    ہے یہی ہر لڑکی کا گہنا

    ہرگز تم بیکار نہ رہنا

    سیکھنا ہے پھر کھانا پکانا

    رنگ اپنا گھر بھر میں جمانا

    دیکھو اپنی ضد پہ نہ اڑنا

    سب کو تم سے کام ہے پڑنا

    دیکھو وقت نہ اپنا کھونا

    پڑھنا لکھنا سپنا پرونا

    کام سے ہرگز جی نہ چراؤ

    تاکہ جہاں میں عزت پاؤ

    ادب تمیز اور ہنر سلیقہ

    سیکھو گھر میں بیٹی رفیقہ

    سیکھ لو جلدی کھانا پکانا

    اپنی ماں کا ہاتھ بٹانا

    یہ سب تم جب سیکھ چکو گی

    گھر اور باہر عزت ہوگی

    سب یہ کہیں گے واہ ری لڑکی

    تو ہے کتنی اچھی بیٹی

    تجھ سے کیا خوش جی ہے ہمارا

    کتنی سگھڑ کیا کام ہے پیارا

    جتنا پیارا کام ہے تیرا

    دنیا بھر میں نام ہے تیرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے