Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکون تنہائی

سید جعفر امیر

سکون تنہائی

سید جعفر امیر

MORE BYسید جعفر امیر

    کنج تنہائی میں ہم ایسے پریشاں بھی نہیں

    کوئی محرومیٔ یاراں بھی نہیں

    تیرے جانے سے اکیلا تو ہوا ہوں لیکن

    تیرے جانے سے مرا درد فروزاں بھی نہیں

    تو نے چھوڑا تو زمانے سے بھی رشتہ ٹوٹا

    عشق کا غم ہے کوئی اب غم دوراں بھی نہیں

    دل کو سمجھاتا ہوں کرتے ہو شکایت کس سے

    مہرباں ہوگا کوئی اس کا اب امکاں بھی نہیں

    گھر کی خاموشی فضاؤں میں اداسی ہے مگر

    اس اداسی میں کوئی وحشت ویراں بھی نہیں

    تو جو آیا مری دنیا میں تلاطم آیا

    تو نہیں ہے تو مرا چاک گریباں بھی نہیں

    کیسی تکرار ہے حجت ہے شکایت کیسی

    اس کہانی میں کوئی زود پشیماں بھی نہیں

    باعث درد ہوئی قربت یاراں اکثر

    اب مجھے آرزوئے صحبت جاناں بھی نہیں

    پھر سے کرنا ہے سفر مجھ کو نئی راہوں پر

    نئی منزل کے لیے راہ گلستاں بھی نہیں

    تیرے ہی دام محبت میں گرفتار رہا

    محفل غیر میں امید مہرباں بھی نہیں

    تجربوں نے یہ سکھایا ہے کہ ہستی میں امیرؔ

    مرہم زخم نہیں درد کا درماں بھی نہیں

    مأخذ:

    (Pg. 175)

    • مصنف: سید جعفر امیر
      • ناشر: شاہد پبلیکیشنز, نئی دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے