Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج کی کرنوں کا گیت

اختر شیرانی

سورج کی کرنوں کا گیت

اختر شیرانی

MORE BYاختر شیرانی

    دلچسپ معلومات

    (ایک انگریزی نظم کا لفظی ترجمہ)

    سنہری سورج نے آسماں پر

    کہا کہ کیا بھیجوں میں زمیں کو

    یہ راگ تھا کرنوں کی زباں پر

    زمیں پہ جانے دو تم ہمیں کو

    ترس گیا دھوپ کو زمانہ

    ہیں کب سے چھائی ہوئی گھٹائیں

    جو آج کر دو ہمیں روانہ

    زمین پر نور جا بچھائیں

    گھٹا کے پردوں کو چاک کر دیں

    زمین پر روشنی لٹائیں

    چمن کو کیچڑ سے پاک کر دیں

    درختوں سے کھیلیں اور کھلائیں

    یہ گیت گاتی ہوئی جہاں میں

    چھما چھم آئیں سنہری کرنیں

    ہر ایک گھر میں ہر اک مکاں میں

    مچل کے چھائیں سنہری کرنیں

    جو بچے اس وقت سو رہے ہیں

    یہ ان کے بستر پہ جھومتی ہیں

    وہ چپ ہیں بے ہوش ہو رہے ہیں

    یہ ان کی آنکھوں کو چومتی ہیں

    یہ ان کے گالوں پہ گرتی ہیں

    تو گال ہو جاتے ہیں سنہری

    یہ ان کے بالوں پہ گرتی ہیں جب

    تو بال ہو جاتے ہیں سنہری

    رسیلی لے میں سنا رہی ہیں

    کہ اٹھو جاگ اٹھو پیارے بچو

    ہوائیں بھی گیت گا رہی ہیں

    کہ آؤ اب کھیلو پیارے بچو

    بس اٹھ کھڑے ہو ہماری خاطر

    یہ سوچو آئے ہیں ہم کہاں سے

    اور اس پہ دیکھو تمہاری خاطر

    یہ تحفہ لائے ہیں آسماں سے

    یہ تحفہ تم جانتے ہو کیا ہے

    سنہری سورج کی روشنی ہے

    وہ دیکھو سورج چمک رہا ہے

    شفق کی وادی لہک رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے