Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعمیر

مصطفی زیدی

تعمیر

مصطفی زیدی

MORE BYمصطفی زیدی

    اپنے سینے میں دبائے ہوئے لاکھوں شعلے

    شبنم و برف کے نغمات سنائے میں نے

    زیست کے نوحۂ پیہم سے چرا کر آنکھیں

    گیت جو گا نہ سکے کوئی وہ گائے میں نے

    آج تشبیہ و کنایات کا دل ٹوٹ گیا

    آج میں جو بھی کہوں گا وہ حقیقت ہوگی

    آنچ لہرائے گی ہر بوند سے پیمانے کی

    میرے سائے کو مری شکل سے وحشت ہوگی

    غم دوراں نے غم دل کا سکوں چھین لیا

    اب ترے پیار میں بھی پیار کے انداز نہیں

    شوق کے قلعۂ تاریک میں ہے سناٹا

    کوئی آواز نہیں کوئی بھی آواز نہیں

    کیسے سمجھاؤں کہ الفت ہی نہیں حاصل عمر

    حاصل عمر اس الفت کا مداوا بھی تو ہے

    زندگی حسرت خس خانہ و برفاب سہی

    کچھ دہکتے ہوئے شعلوں کی تمنا بھی تو ہے

    تو مرا خواب ہے آدرش ہے لیکن مجھ کو

    تیرے اس قصر طرب ناک سے جانا ہوگا

    آگ اور خون اگلتے ہوئے سیارے کو

    پھر ترا قصر طرب ناک بنانا ہوگا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Roshni) (Pg. 90)

    • مصنف: Mustafa Zaidi
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: Alhamd Publications
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے