Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تارے

MORE BYمحمد شفیع الدین نیر

    چمکو چمکو تارو چمکو

    چمکو چمکو پیارو چمکو

    دور یہاں سے تم ہو چمکتے

    جانے کہاں سے تم ہو چمکتے

    کندن کے مانند دمکتے

    دنیا کو حیرت سے تکتے

    جب کہ اندھیرا گھپ چھاتا ہے

    روشن سورج چھپ جاتا ہے

    ایک نظر سے سب کو تکنا

    ساری ساری رات چمکنا

    تم نے کیوں یہ عادت کر لی

    کیوں یہ خدمت اپنے سر لی

    راہ جو ان کو تم نہ دکھاتے

    کیسے مسافر رستہ پاتے

    قدم قدم پہ اٹکتے رہتے

    ساری رات بھٹکتے رہتے

    تم نے ان کو راہ بتائی

    کرتے ہو تم سب سے بھلائی

    سارے جہاں کو روشن کر دو

    ساری دنیا نور سے بھر دو

    مجھ سے کر لو دو دو باتیں

    کٹ جائیں یہ اندھیری راتیں

    دیکھو دیکھو نیند نہ آئے

    جب تک سورج منہ نہ دکھائے

    چٹی چٹی جوت تمہاری

    ہلکی ہلکی پیاری پیاری

    تاریکی میں راہ بتائے

    بھٹکے ہوؤں کو گھر پہنچائے

    آئے سمجھ یا کہ نہ آئے

    لیکن نور یہ چمکے جائے

    مأخذ:

    بچوں کا تحفہ (Pg. 32)

    • مصنف: محمد شفیع الدین نیر
      • ناشر: محبوب المطابع، دہلی
      • سن اشاعت: 1955

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے