Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تارے

MORE BYمحمدی بیگم

    ذرا ننھے تارے مرے پاس آ جا

    تو اپنی چمک آ کے مجھ کو دکھا جا

    ادھر آ تجھے ہاتھ میں لے کے دیکھوں

    یہ کیا بات ہے تو چمکتا جو ہے یوں

    تو ننھا سا جگنو ہے اللہ میاں کا

    تجھے اپنی ٹوپی میں رکھ لوں ادھر آ

    مری ٹوپی میں آ کے جھم جھم چمکنا

    مرے سر پہ تو رات کو آ کے ہنسنا

    چمکتے ہو ہنستے ہو تم اتنے اونچے

    مرا ہاتھ پہنچے وہاں کس طرح سے

    زمیں پر ہوں میں اور تم آسماں پر

    بتاؤ تو پھر میں تمہیں پاؤں کیوں کر

    چلا آ چلا آ مرے پیارے تارے

    چراغوں سے اچھے کھلونوں سے پیارے

    تارے کا جواب

    بلاؤ نہ مجھ کو تم اے بھولے بچے

    میں کیوں کر چلا آؤں اپنی جگہ سے

    خدا نے مجھے آسماں میں جڑا ہے

    یہیں اس نے رہنے کو مجھ سے کہا ہے

    بہت دور ہو مجھ سے اے پیارے بچے

    پہنچ سکتے ہو تم مرے پاس کیسے

    خدا نے چمک مجھ میں جس طرح دی ہے

    کتابوں میں وہ پیارے لکھی ہوئی ہے

    بڑے ہو کے جب تم پڑھو گے کتابیں

    سمجھ میں پھر آ جائیں گی ساری باتیں

    ستارہ ہوں جگنو نہیں ہوں میں پیارے

    جو جگنو ہیں وہ باغ میں ہیں تمہارے

    میں گو تم کو چھوٹا نظر آ رہا ہوں

    مگر ساری دنیا سے بھی کچھ بڑا ہوں

    میں چھوٹی سی ٹوپی میں کس طرح آؤں

    چمک کس طرح تم کو اپنی دکھاؤں

    مجھے دور سے دیکھ کے ہو لو خوش تم

    لو آئیں گے کل شام جاتے ہیں اب ہم

    مأخذ:

    تاج گیت (Pg. 19)

    • مصنف: محمدی بیگم
      • ناشر: دارالاشاعت پنجاب، لاہور
      • سن اشاعت: 1929

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے