غسل طہارت کے لیے ڈوبا افق میں آفتاب
افروختہ قندیل اپنی ہاتھ میں اپنے لیے
راہبانہ رات پھرتی ہے
فلک پر سوگوار
جستجو سے شل ہیں اب
چپو چلاتے ہاتھ ماہ و سال کے
بے صبر، جھک کر ہاتھ سے اپنے فنا
وسط سمندر میں اٹھاتی ہے بھنور
ہوتی ہے مہلت ختم
اب تو پردۂ اخفا اٹھا
میرے مقدس خواب کی تعبیر تو
اپنی جھلک مجھ کو دکھا دے ایک بار
کہ چھین لینے کو فنا ہے مجھ سے تیرا انتظار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.