تمنا کا دوسرا قدم
وقت اور نا وقت کے مابین
کتنا فاصلہ
کتنا خلا
کتنی گھنیری خامشی ہے
جاننے کی کوششوں میں
آنکھ کی اور دل کی اجلی آنکھ کی
بینائیاں کم پڑ گئی ہیں
سوچتا ہوں
سوچ کا کوئی پرندہ بھیج کر
اس حد لا حد کا
کوئی اندازہ کر لوں
خود سے کہتا ہوں
تجھے معلوم ہے
یہ کام سوچوں کے پرندوں کا نہیں
تخئیل کا ہے
جو پرندہ غیب کی اس جھیل کا ہے
جس میں سب نا دیدگاں کے
عکس بنتے رقص کرتے ہیں
انہی نا دیدگاں میں
وقت اور نا وقت کے مابین کا
وہ فاصلہ اور وہ خلا اور وہ گھنیری خامشی
بھی ہو تو کیا معلوم
بہتے عکس ان کے طائر تخئیل کے شہ پر سے لپٹے ساتھ آ جائیں
یہ گہرے بھید میرے ہاتھ آ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.