تقاضۂ وقت
ہمارے ساتھ چلو اے پڑھے لکھے لوگو
چلو کہ وقت کے دھارے تمہیں بلاتے ہیں
اٹھو کہ صبح کے نظارے تمہیں جگاتے ہیں
ہر اک ستارہ صفت روشنی کا پروردہ
بڑھے کہ آج جہالت سے جنگ لازم ہے
اندھیرے چاروں طرف پھیلنے لگے ہیں بہت
کہ ظلم و جبر کا ماحول ہم پہ حاکم ہے
ہوائے ظلم سے شاخوں میں اک جھکاؤ سا ہے
فضا میں زہر ہے سانسوں پہ کچھ دباؤ سا ہے
سو آشیانوں کو اب چھوڑنا ضروری ہے
سمے کے پاؤں میں زنجیر ہے تنفر کی
بڑھو کہ بڑھ کے اسے توڑنا ضروری ہے
ذرا سا جوہر علم و ہنر سے کام تو لو
کھلا ہے مے کدۂ فکر آؤ جام تو لو
ہر اک زبان پہ الفت کی چاشنی دھر دو
ہر ایک دل میں محبت کی روشنی بھر دو
ہمارے ساتھ چلو اے پڑھے لکھے لوگو
قلم سے لکھو نئی صبح کے نئے نغمے
ہر ایک گیت کو مظلوم کی صدا کر دو
اٹھو اور اٹھ کے کتابوں کا حق ادا کر دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.