Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترغیب

وزیر آغا

ترغیب

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    کبھی تم جو آؤ

    تو میں صبح کے چھٹپٹے میں

    تمہیں سب سے اونچی عمارت کی چھت سے دکھاؤں

    درختوں کے اک سبز کمبل میں لپٹا ہوا شہر سارا

    کلس اور محراب کے درمیاں اڑنے والے مقدس کبوتر

    بہت دور چاندی کے اک تار ایسی ندی

    اس سے آگے جری کوہساروں کا اک سرمئی سلسلہ

    کبھی تم جو آؤ

    تو میں ایک تپتی ہوئی دوپہر میں

    تمہیں اپنے اس آہنی شہر میں لے چلوں

    ایک لوہے کے جھولے میں تم کو بٹھاؤں

    تمہیں سب سے اونچی عمارت کی چھت سے دکھاؤں

    ملوں کے سیہ رنگ نتھنوں سے بہتا دھواں

    تنگ گلیوں سے رستی ہوئی نالیاں

    جو مساموں کی صورت

    مکانوں کے جسموں سے گاڑے پسینے کو خارج کریں

    کھانستی ہونکتی شاہراہیں

    ہراساں ،غصیلی تھکی ٹیکسیاں

    پرانے گرانڈیل پیڑوں کے کٹنے کا منظر

    شکستہ عمارات کی ہڈیوں پر

    مڑی چونچ والے سیہ فام بلڈوزروں کے جھپٹنے کا وحشی سماں

    کبھی تم جو آؤ

    تو میں تم کو پلکوں پر اپنی بٹھاؤں

    تمہیں اپنے سینے کے اندر کا منظر دکھاؤں

    مأخذ:

    Wazeer Aagha Ki Nazmen (Pg. 85)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے