تصویر تمنا
تیری آنکھوں نے کوئی خواب حسیں دیکھا ہے
تیری نظروں میں محبت کی ضیا جاگ اٹھی
جھانکتا ہے تری آنکھوں سے کوئی راز وفا
تیری نظروں میں وفاؤں کی ادا جاگ اٹھی
ایسا لگتا ہے کہ تو گم ہے حسیں خوابوں میں
حال دل کیا ہے نظر تیری سنا دیتی ہے
خود ہی کہہ دیتی ہیں یہ نیند کی ماتی آنکھیں
جاگتے جاگتے راتیں تو بتا دیتی ہے
منتظر رہتی ہیں کس کی یہ غلافی آنکھیں
کس کی تصویر نگاہوں میں بھری رہتی ہے
ٹکٹکی باندھے کھڑی رہتی ہے کس کی خاطر
کس کی راہوں میں نظر تیری جمی رہتی ہے
شوق کو تیرے دعا دوں کہ نہ دوں سوچ میں ہوں
بارہا خواب نگاہوں کے بکھر جاتے ہیں
رنگ خوابوں پہ جب امید چڑھا دیتی ہے
وقت کی دھوپ میں وہ رنگ اتر جاتے ہیں
تیری آنکھوں کی طرح میری بھی آنکھوں میں کوئی
خواب رنگین تھا تعبیر مگر مل نہ سکی
روز سو بار امیدوں کی بہار آئی مگر
دل کے گلشن میں تمنا کی کلی کھل نہ سکی
اپنے انجام محبت پہ پشیمان ہوں میں
تیرا انجام مگر مجھ سے جدا ہو جائے
دل سے میں تیری محبت کو دعا دیتا ہوں
مہرباں تیری محبت پہ خدا ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.