Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو یہ بھی ہوگا

طارق قمر

تو یہ بھی ہوگا

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    یہ سارے رشتے تمام چہرے

    جنہیں تم اپنا سمجھ رہے ہو یہ سب تمہیں اجنبی لگیں گے

    بلندیوں کے ہر اک سفر پر بڑی محبت

    جتائے گا یہ ہجوم یاراں

    سبھی کے لفظوں میں شہد ہوگا سبھی کے ہاتھوں میں پھول ہوں گے

    مگر دلوں میں ببول ہوں گے

    بلندیوں کے سفر سے لوٹو تو ان کے چہروں پہ غور کرنا بجھے بجھے سے تم ان کے لہجوں پہ غور کرنا تمام چہرے ملول ہوں گے

    ہر اک سخن میں چبھن ملے گی

    ہر اک صدا میں تھکن ملے گی

    ہر اک جبیں پر شکن ملے گی

    رفاقتوں کے بدلتے منظر تمہیں جو حیرت زدہ کریں تو یہ غور کرنا

    مسافتوں کے بغیر آخر بدن سبھی کے نڈھال کیوں ہیں

    بغیر خط عروج کھینچے

    عیاں یہ خط زوال کیوں ہیں

    سفر تو تم نے کیے ہیں لیکن مسافرت کی یہ گرد کیسے تمام آنکھوں میں بھر گئی ہے تمام چہروں پہ جم گئی ہے

    پس رفاقت بدلتے رشتوں کی معنویت پہ غور کرنا مگر نہ ہرگز اداس ہونا تم ان سے ملتے رہے ہو جیسے تم ان سے ویسے ہی ملتے رہنا ہمیشہ ان سے وفائیں کرنا اور ان کے حق میں دعائیں کرنا

    خدا انہیں بھی ہدایتیں دے ازل سے اب تک یہی ہوا ہے منافقوں نے ہمیشہ ہونٹوں پہ گل کھلائے ہمیشہ ہاتھوں میں پھول رکھے مگر دلوں میں ببول رکھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے