Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے تحریر کیا

ندیم گلانی

تجھے تحریر کیا

ندیم گلانی

MORE BYندیم گلانی

    ایک اک حرف سجا کر تجھے تحریر کیا

    خون کی ندیاں بہا کر تجھے تحریر کیا

    درد میں عمر بتا کر تجھے تحریر کیا

    اب تو کہتا ہے مرا کوئی بھی کردار نہیں

    میرا کیا ہے، میں انہی راستوں میں رہتا ہوں

    مجھ کو یہ حکم ہے جا، جا کے پتھروں کو تراش

    میں ازل سے اسی اک کام میں لایا گیا ہوں

    میں کبھی پیر، پیمبر، کبھی شاعر کی صفت

    تیرے بے فیض زمانے میں اتارا گیا ہوں

    میں تو بہتا ہوا دریا ہوں، سمندر بھی ہوں

    میں تو جگنو بھی ہوں، تتلی بھی ہوں، خوشبو بھی ہوں

    میں تو جس رنگ میں بھی آیا ہوں، چھایا گیا ہوں

    تو اگر مجھ کو نہ سمجھا تو اے میرے ہمدم

    میں کسی روز ترے ہاتھ سے کھو جاؤں گا

    اور تو وقت کے تپتے ہوئے صحراؤں میں

    ہاتھ ملتا ہوا روتا ہوا رہ جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے