Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم اور میں

کنیز فاطمہ کرن

تم اور میں

کنیز فاطمہ کرن

MORE BYکنیز فاطمہ کرن

    تم وہ بادل ہو کہ آکاش پہ جب جھوم کے آئے

    چلے پروائی بھی موسم بھی سہانا ہو جائے

    کبھی گھنگھور گھٹا سرمئی اودی کالی

    کبھی اک روئی کا گالا کہ بس اڑتا جائے

    کبھی بجلی کی کڑک بن کے جلائے خرمن

    گڑگڑاتا کہیں بن برسے ہی گزرا جائے

    پانی تھم تھم کے پڑے رنگ دھنک کے بکھریں

    ہجر کی شام ڈھلے وصل کی رات آ جائے

    میں وہ دھرتی کہ جب آکاش پہ بادل چھائے

    جھوم جھوم سبزہ درخت پھول سواگت کو بڑھیں

    سوندھی سوندھی سی مہک مٹی کے انگ انگ سے اٹھے

    ہلکی پھوار کے چھینٹے جو بدن سے کھیلیں

    جب گھٹا ٹوٹ کے برسے تو کرے جل تھل ایک

    دھرتی کی پیاس بجھے من کی لگی شانت کریں

    کہیں جھرنے کہیں مینڈک کہیں چڑیاں کہیں مور

    زندگی رقص کرے رنگ بہاروں کے کھلیں

    تم تو بادل ہو اگر آج یہاں کل ہو وہاں

    ہوا کے دوش پہ انجانی فضاؤں میں رواں

    کہیں موسم ہو مناسب تو برس کر کھل جاؤ

    کہیں بس دھوپ کی تیزی میں کمی کرتے جاؤ

    میں وہ دھرتی کہ بہاروں کے گزر جانے پر

    ہجر کی دھوپ کڑی سہ کے جو ٹکڑے ہو جائے

    یادیں گزری ہوئی برکھا کی لگائے دل سے

    ملنے کی آس میں آکاش کو تکتی رہ جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے