Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم ہی کہو کیا کرنا ہے

فیض احمد فیض

تم ہی کہو کیا کرنا ہے

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    جب دکھ کی ندیا میں ہم نے

    جیون کی ناؤ ڈالی تھی

    تھا کتنا کس بل بانہوں میں

    لوہو میں کتنی لالی تھی

    یوں لگتا تھا دو ہاتھ لگے

    اور ناؤ پورم پار لگی

    ایسا نہ ہوا، ہر دھارے میں

    کچھ ان دیکھی منجدھاریں تھیں

    کچھ مانجھی تھے انجان بہت

    کچھ بے پرکھی پتواریں تھیں

    اب جو بھی چاہو چھان کرو

    اب جتنے چاہو دوش دھرو

    ندیا تو وہی ہے ناؤ وہی

    اب تم ہی کہو کیا کرنا ہے

    اب کیسے پار اترنا ہے

    جب اپنی چھاتی میں ہم نے

    اس دیس کے گھاؤ دیکھے تھے

    تھا ویدوں پر وشواش بہت

    اور یاد بہت سے نسخے تھے

    یوں لگتا تھا بس کچھ دن میں

    ساری بپتا کٹ جائے گی

    اور سب گھاؤ بھر جائیں گے

    ایسا نہ ہوا کہ روگ اپنے

    کچھ اتنے ڈھیر پرانے تھے

    وید ان کی ٹوہ کو پا نہ سکے

    اور ٹوٹکے سب بیکار گئے

    اب جو بھی چاہو چھان کرو

    اب جتنے چاہو دوش دھرو

    چھاتی تو وہی ہے، گھاؤ وہی

    اب تم ہی کہو کیا کرنا ہے

    یہ گھاؤ کیسے بھرنا ہے

    RECITATIONS

    حمیدہ چوپڑا

    حمیدہ چوپڑا,

    حمیدہ چوپڑا

    tum hi kaho kya karna hai حمیدہ چوپڑا

    مأخذ:

    Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 691)

      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Educational Publishing House
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے