Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم خدا نہیں ہو

حمید سہروردی

تم خدا نہیں ہو

حمید سہروردی

MORE BYحمید سہروردی

    نہیں

    اب مجھے صدا نہ دو

    کہ شام ڈھلنے لگی ہے

    ابھی کچھ دیر میں سبھی راستے گم ہو جائیں گے

    مجھ میں وہی شخص بولے گا

    شام سے میں بجھا بجھا سا رہتا ہوں

    تمہیں کیا کہوں

    تم کسی حسین خواب کے پروں پر سوار

    بے نام سمتوں میں

    خود کو پانے کے لیے چلے جاؤ گے

    میں اکیلا ہی سہی

    اور سنو

    کسی بے نام سمت میں

    کوئی ملے تو اتنا ہی کہو

    کہ میں صدیوں سے آب حیات کے ایک جرعے کی برش

    حلقوم میں اتارے تمہارا منتظر ہوں

    اور یہ بھی سنو

    کہیں راستے میں

    رات مل جائے تو اس سے کہو

    کہ میں اندھیرا نہیں ہوں

    میں برسہا برس سے

    چاندنی کو پانے کے لیے

    دھوپ کی باگ کو تھامے ہوئے

    کانچ کے ٹکڑوں کا سفوف چبانے لگا ہوں

    جب میرے سارے حواس

    فضاؤں میں تحلیل ہو جائیں

    تو تم میرے جسم میں

    بس ایک ہی بار صور پھونکو

    اور پھر

    تم مجھ سے کہو کہ اب بھی تم خدا نہیں ہو

    مأخذ:

    Tahreek Jild 24 Shumara 1 April 1976-Svk (Pg. 28)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے