Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم یہ کہتے ہو اب کوئی چارہ نہیں

فیض احمد فیض

تم یہ کہتے ہو اب کوئی چارہ نہیں

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    تم یہ کہتے ہو وہ جنگ ہو بھی چکی!

    جس میں رکھا نہیں ہے کسی نے قدم

    کوئی اترا نہ میداں میں دشمن نہ ہم

    کوئی صف بن نہ پائی، نہ کوئی علم

    منتشر دوستوں کو صدا دے سکا

    اجنبی دشمنوں کا پتا دے سکا

    تم یہ کہتے ہو وہ جنگ ہو بھی چکی!

    جس میں رکھا نہیں ہم نے اب تک قدم

    تم یہ کہتے ہو اب کوئی چارا نہیں

    جسم خستہ ہے، ہاتھوں میں یارا نہیں

    اپنے بس کا نہیں بار سنگ ستم

    بار سنگ ستم، بار کہسار غم

    جس کو چھو کر سبھی اک طرف ہو گئے

    بات کی بات میں ذی شرف ہو گئے

    دوستو، کوئے جاناں کی نا مہرباں

    خاک پر اپنے روشن لہو کی بہار

    اب نہ آئے گی کیا؟ اب کھلے گا نہ کیا

    اس کف نازنیں پر کوئی لالہ زار؟

    اس حزیں خامشی میں نہ لوٹے گا کیا

    شور آواز حق، نعرۂ گیر و دار

    شوق کا امتحاں جو ہوا سو ہوا

    جسم و جاں کا زیاں جو ہوا سو ہوا

    سود سے پیشتر ہے زیاں اور بھی

    دوستو، ماتم جسم و جاں اور بھی

    اور بھی تلخ تر امتحاں اور بھی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    فیض احمد فیض

    فیض احمد فیض

    ضیا محی الدین

    ضیا محی الدین

    مأخذ :
    • کتاب : Nuskha Hai Wafa (Pg. 330)
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے