دیکھا تو نے کچھ مالک
آرٹ گیلری تیری
اور یہ اس کی تصویریں
بے رحم رواجوں کی
مکڑیوں کے جالوں میں
نیم جاں مناظر کی
ڈھیر پر سے کوڑے کے
روٹی چنتے بچوں کی
شہر کے سلم نامی
بے نصب ٹھکانوں کی
کتنی بے وقعت ہیں یہ
جب تلک پکاسو سا
کوئی اک مصور ان
بھوک کھائے ڈھانچوں کو
پینٹنگ میں نا جڑ دے
کیمرا کوئی جب تک
ان سلم ٹھکانوں کو
اوسکر میں نا دھر دے
آج کی نمائش میں
نامور مصور کے
فن پہ
اونچی بولی کا
وہ جو اک تماشہ تھا
تو نے دیکھا تھا مالک؟
میرے بھوکے ہاتھوں میں
کوڑے والی روٹی کا
وہ جو ایک ٹکڑا تھا
سوکھے پھول کے جیسا
وہ جو میرا چہرہ تھا
آج کی نمائش میں
کتنا قیمتی تھا وہ
آج اک مصور نے
کتنا مہنگا بیچا تھا
اوسکر کے میلے میں
میری گندی بستی کے
غم زدہ سلم نے جو
صرف چند لمحوں کو
افتخار جیتا تھا
تو نے دیکھا تھا مالک؟
تو بھی تھا وہاں مالک؟
تو بھی رویا تھا مالک؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.