تو کون ہے ری
تو کون ہے ری
تو کون ہے بتا
کن خوابوں سے تو بچھڑی ہے
خوشبو کی طرح جو بکھری ہے
کس کارن مجھ سے ملی ہے تو
کس کارن مجھ سے بچھڑے گی
کب بچھڑے گی
کیوں بچھڑے گی
کس رت کی آوارہ یہ پون
میری راہوں میں رقص کرے
مری سوچ کا آنچل اوڑھ کے جو
سانسوں کی اگن میں چمک بھرے
کس گیت کنول کی جھیل ہے تو
کس نیلے آنگن کی ہے دھنک
کس گیت کے چھندوں کی ہے دلہن
جو میری غزل میں رنگ بھرے
وہ رنگ الگ ہے رنگوں سے
وہ رنگ آکاش کے رنگوں میں
مجھ کو نہ ملا میں کھوج چکا
وہ رنگ تو تیرا اپنا ہے
جو تتلی پھول کلی سے جدا
جو دنیا کے رنگوں سے جدا
شاید تو میری ان باتوں پر
میرے ان سبھی سوالوں پر
خاموش رہے کچھ بھی نہ کہے
لیکن یہ تری خاموشی بھی
جو کچھ نہ کہے اور سب کہہ دے
پھر بھی مجھے کہنا یہ تم سے
تو کون ہے ری تو کیا ہے بتا
کن خوابوں سے تو بچھڑی ہے
کس ڈال کی کومل کلی ہے تو
خوشبو کی طرح جو بکھری ہے
کس کارن مجھ سے ملی ہے تو
مأخذ:
شاعر (Pg. 24)
-
- ناشر: ناظر نعمان صدیقی
- سن اشاعت: 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.