ایک بڑا ہے اک چھوٹا ہے
اک دبلا ہے اک موٹا ہے
دو کہتے ہیں اس کو بھیا
دو کہتے ہیں اس کو بھائی
ٹوٹ بٹوٹ کی شامت آئی
ٹوٹ بٹوٹ کے چار ہیں بھائی
دو ہنستے ہیں دو روتے ہیں
دو جاگیں تو دو سوتے ہیں
ٹوٹ بٹوٹ کرے کیا بھائی
ٹوٹ بٹوٹ کی شامت آئی
ٹوٹ بٹوٹ کے چار ہیں بھائی
لمبے لمبے بال ہیں ان کے
گورے گورے گال ہیں ان کے
آنکھیں ان کی کالی کالی
صورت ان کی بھولی بھالی
کوئی کہے یہ دو بہنیں ہیں
کوئی کہے یہ دو ہیں بھائی
ٹوٹ بٹوٹ کی شامت آئی
ٹوٹ بٹوٹ کے چار ہیں بھائی
ٹوٹ بٹوٹ کی نانی بولی
خالہ اور ممانی بولی
بولی امی پھوپھی تائی
ہم سب کا ہے اک اک بھائی
ٹوٹ بٹوٹ کی شامت آئی
ٹوٹ بٹوٹ کے چار ہیں بھائی
اک بھائی لنگوٹی پہنے
دوسرا نکر چھوٹی پہنے
تیسرا پہنے لمبا کرتا
چوتھا پہنے سوٹ اور ٹائی
ٹوٹ بٹوٹ کی شامت آئی
ٹوٹ بٹوٹ کے چار ہیں بھائی
اک کھاتا ہے حلوہ پوری
اک کھاتا ہے گھی کچوری
اک کھاتا ہے گرم پکوڑے
اک کھاتا ہے برف ملائی
ٹوٹ بٹوٹ کی شامت آئی
ٹوٹ بٹوٹ کے چار ہیں بھائی
بیٹھے ہوں تو شور مچائیں
اٹھ بیٹھیں تو ناچیں گائیں
بھوکے ہوں تو چیخیں ماریں
پیٹ بھرے تو کریں لڑائی
ٹوٹ بٹوٹ کی شامت آئی
ٹوٹ بٹوٹ کے چار ہیں بھائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.