الفت کا شکوہ
تری دنیا میں رہ کر کیا کریں گے
خدایا عمر بھر رویا کریں گے
محبت کا گلہ الفت کا شکوہ
پتہ کیا تھا کہیں ایسا کریں گے
رہی جب نہ خوشی کی زندگی گر
پھر ایسی زندگی کو کیا کریں گے
لٹا تھا قافلہ دل کا ہمارا
ملے گا کیا جو ہم چرچا کریں گے
جگر میں درد لب پر ہائے ہائے
بھلا اس طرح جی کر کیا کریں گے
کوئی کونین کی دولت سے بھی ہم
محبت کا نہیں سودا کریں گے
نظر سے ہو تو سکتا ہے پہ ناشاد
مگر ہم دل سے کیا پردہ کریں گے
مأخذ:
طوفان غم (Pg. 18)
- مصنف: رابعہ سلطانہ ناشاد
-
- ناشر: نیو بک سوسائٹی آف انڈیا، نیو دہلی
- سن اشاعت: 1966
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.