Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے کہنا دسمبر آیا ہے

ریاض توحیدی

اسے کہنا دسمبر آیا ہے

ریاض توحیدی

MORE BYریاض توحیدی

    اسے کہنا دسمبر آیا ہے

    خزاں نے بہار کی خوبصورتی کو

    چنار کے زرد پتوں میں دفن کر دیا ہے

    ان پتوں کی جوانی اب بڑھاپے کی سسکیوں

    میں رو رہی ہے

    اب یہ رونا بھی رفتہ رفتہ دم توڑ دے گا

    اور اپنے معشوق کی بے بس ٹہنیوں سے

    جدائی کا کرب سہتے سہتے

    یہ سوکھے پتے خاک نشین ہو جائیں گے

    پھر کون انہیں یاد رکھے گا

    اسے کہنا کہ وہ گلشن

    جس کے پھولوں کی خوبصورتی دیکھنے والوں کی آنکھوں کو بھی

    خوب صورت بنا دیتی تھی

    اور جس کی مہک

    سانس میں بھی خوشبو گھول دیتی تھی

    اسے اب

    اونگھتے بلبل حسرت سے تک رہے ہیں

    وہ بلبل جنہوں نے گلشن میں بہار کے نغمے

    گائے تھے

    جن کی سریلی آواز پر تتلیاں پھولوں کے گرد رقص کرتے کرتے

    قوس قزح کو بھی شرمندہ کر دیتی تھیں

    لیکن اب موسم بدلتے ہی نہ جانے وہ تتلیاں

    پھولوں کا مذاق اڑا کر کس دیس کو جا بسیں

    داستان ہجر سنا کر ذرا غور سے دیکھنا

    کہ ان جھیل سی آنکھوں کا رنگ پیلا پڑ جاتا ہے یا کہ

    نیلا ہی رہتا ہے

    اور صبر سے سننا کہ

    ان گلابی ہونٹوں سے بھنورے کے شوق میں

    آہ نکلتی ہے یا کہ واہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے