Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشاق خرد مند

علی اعجاز تمیمی

عشاق خرد مند

علی اعجاز تمیمی

MORE BYعلی اعجاز تمیمی

    سنے اجداد سے قصے

    ترے محبوب بندوں کے

    کئی مجذوب بندوں کے

    فنا کے جام لیتے تھے

    وفا سے کام لیتے تھے

    بقا کو تھام لیتے تھے

    کبھی سولی پہ آتے تھے

    کبھی صحرا کو جاتے تھے

    کبھی رقص ندامت تھا

    یوںہی مرشد مناتے تھے

    انا الحق کی صدائیں تھیں

    وصال یار پاتے تھے

    محبت ہی محبت تھی

    نہ غم تھا پیٹ بھرنے کا

    نہ شکوہ روز مرنے کا

    جہاں نے رنگ و ڈھنگ بدلے

    مناظر دم بدم بدلے

    قدم بہکے قدم بدلے

    ادھر اہل جہاں بدلے

    خدا بدلا صنم بدلے

    محبت کی بجائے مال و زر پہ جان دیتے ہیں

    ہمارے عہد کے عشاق

    اب رسوا نہیں ہوتے

    کبھی تنہا نہیں ہوتے

    حقیقت مان لیتے ہیں

    کبھی دنیا سے لڑتے تھے

    مگر اب مصلحت سے کام لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے