Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

والد کی یاد میں

بدیع الزماں خاور

والد کی یاد میں

بدیع الزماں خاور

MORE BYبدیع الزماں خاور

    سحر کے ساتھ وہ خاموش ہو چکا ہے مگر

    شراب نور مسلسل پلا رہا ٔہے مجھے

    مری نگاہوں سے روپوش ہو چکا ہے مگر

    قدم قدم پہ وہ صورت دکھا رہا ہے مجھے

    مکان میں نظر آتا نہیں کہیں بھی مگر

    میں اس کو ڈھونڈوں تو بے انتہا محبت سے

    مجھے وہ دوڑ کر اپنے گلے لگاتا ہے

    پلنگ اس کا ہے خالی مگر اسی پر وہ

    میں رو پڑوں تو مجھے پیار سے بٹھاتا ہے

    میں غم کی دھوپ میں جلنے لگوں تو رہ رہ کر

    مری جبیں پہ وہ شفقت سے ہاتھ رکھتا ہے

    وہ میرے پاس مرے ساتھ ہر گھڑی ہے مگر

    جو لوگ قبر میں اس کو اتار آئے ہیں

    ہیں سوگوار دلاؤں انہیں یقیں کیونکر

    مرا نہیں ہے مرا باپ اب بھی زندہ ہے

    مأخذ:

    Tahreek Jild 24 Shumara 9 December 1976-Svk (Pg. 21)

      • ناشر: گوپال متل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے