Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واپسی کی خواہش

یامین

واپسی کی خواہش

یامین

MORE BYیامین

    وہ برفانی رات

    بادام اخروٹ اور ستو

    سرما کا شہد اور ساگ کی خوشبو

    اور اک لوک کہانی میں گم

    آگ کے گرد

    میں اور تم

    آؤ چلیں

    چرخے کی آواز میں ڈوبی

    اس بستی میں

    شام جہاں پر ایسے اترے

    جیسے کسی بیمار بدن میں

    جیون رس

    برف کی رت کا پہلا دن

    کتنا سفید اور آزردہ ہے

    دریا اپنی مجبوری کا گدلا پانی

    اور ہماری ناداری کے

    آنسو اپنی پشت پہ رکھے رینگ رہا ہے

    اور سڑک پر

    برسوں پرانے لوگ نکل کر چلتے ہیں

    ان کی آنکھیں

    ایک پرانی یاد سے بوجھل

    اور چہروں پر

    کوئی گہرا خوف جما ہے

    دھانی گھاس کے جوتوں میں یہ

    اپنے جلتے پاؤں پہن کر

    اور ہونٹوں پر

    ہجر کے گیتوں کو سلگا کر

    نئے سفر پر نکلے ہیں

    آؤ چلیں

    ان گلیوں کی دشواری میں

    جو پنجابی اور حاجی پیر کے اندر کھلتی ہیں

    جن کے پار

    ایک الاؤ سا جلتا ہے

    جن میں چلنے والا جیسے

    گہرے خواب میں چلتا ہے

    آؤ چلیں

    اور چل کر دیکھیں

    جسم کے داغ اور روح کے سوگ

    آگ جلوں نے کب دیکھے ہیں

    برف میں جلتے لوگ

    لوگ

    جنہوں نے

    برف رتوں کا ورثہ پال کے

    کس جوکھم سے

    ماہ و سال کے

    اندر رہنا سیکھ لیا تھا

    ان پر کیسا وقت پڑا ہے

    آؤ چلیں اور

    ایک سوال کی شمع جلا کر

    اس برفانی رات میں اتریں

    مأخذ:

    دھوپ کا لباس (Pg. 112)

    • مصنف: یامین
      • ناشر: مطبوعات نقاط، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے