Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واپسی ممکن نہیں

سعادت سعید

واپسی ممکن نہیں

سعادت سعید

MORE BYسعادت سعید

    عظیم قاتل گئے زمانوں کے مخفی اوہام کے شکنجوں میں

    سادہ لوحی کے سکہ سکہ بکاؤ گاہک

    سسکتی خلقت لہو میں لت پت

    عقابی پنجوں میں آبروئیں تڑپ رہی ہیں

    سزا کے محور سے ٹوٹ گرنا

    شدید مشکل

    گئے یگانوں کے جبے اب تک لہو میں تر ہیں

    شناس نامے گلے میں لٹکائے پھرنے والے

    تلاش زر میں

    بدن گھماتی ہوا کے جھکڑ سے گرنے والے

    مسافروں کے قدم

    گدائی کے خارزاروں میں

    زخم خوردہ

    شکم سپردہ

    غلیظ سائل

    گئے سواروں کی بخششوں سے

    ہتھیلیوں پہ لرزتے کاسے

    مصیبتوں کی کثیف خیرات سے

    لبالب بھرے ہوئے ہیں

    ہر ایک جانب ہمارے کوچوں میں

    ہڈیوں سے بنے مکانوں کے بام و در منہدم

    فصیلوں پہ دوربینیں لئے

    مقابل

    گئے شکاروں سے اترے

    مجبوریوں کے آجر

    لئیم سوداگروں کے ٹولے

    ہمارے ملبوں کے باردانے ہوس کے باٹوں سے تولتے ہیں

    ہماری کھالوں کا خستہ ریشم گدھوں پہ لادے

    امیر خطوں میں بیچتے ہیں

    ملول بستی میں عریاں لاشیں

    گری ہے جن پہ عذاب عہدوں کی

    بھاری سل

    گئے ٹھکانوں پہ الوؤں کے اداس مسکن

    کبوتروں کے وہ آلنے ہیں کہ جن میں سناٹے بولتے ہیں

    سوداگرو عافیت کے پرچم کھلے

    شکارے پلٹ بھی آئے

    مگر یہ سوچو کہ موج در موج تنگناؤں میں

    کوہ پیکر جوار بھاٹے

    مسافرت میں تمام گھاٹے

    ذلیل گھائل

    گئے مسافر کہ جن کے تھیلوں میں زر بندھا تھا

    تہوں کی قبروں میں جا چھپے ہیں

    لحیم وہیلوں نے ان کے جسموں کو نوچ ڈالا

    مأخذ:

    کجلی بن (Pg. 74)

    • مصنف: سعادت سعید
      • ناشر: سنگ میل پبلی کیشنز، لاہور
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے