Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی میں ہوں وہی میری کہانی ہے

معین نظامی

وہی میں ہوں وہی میری کہانی ہے

معین نظامی

MORE BYمعین نظامی

    وہی قصہ مرے دل کا

    دل وحشت زدہ پر بادلوں کی طرح اس امڑے ہوئے بے نام موسم کا

    کہ جو بے نام تو تھا ہی کئی برسوں سے بے معنی بھی ہو کر رہ گیا ہے

    اور یہ میں نے اس لیے لکھا ہے

    کیوں کہ میں نے اس کے معنی

    بے حد معذرت کے ساتھ

    اب تک

    کمپیوٹر کے زمانے کے کسی زرخیز تر دل کے لغت میں بھی نہیں دیکھے

    مرے جذبوں کے شاخ و برگ پر

    بے شرکت غیر یہی موسم ہے جس کی حکمرانی ہے

    وہی میں ہوں وہی چاروں طرف رقصاں مری افسردہ شب ہے

    اور وہی میری تھکی ہاری ہوئی جاگی ہوئی روئی ہوئی آنکھوں کا

    سناٹے کے رنگوں جیسا آنگن ہے

    وہی خواب طلب ہے

    اور وہی درد شکستہ پا جو شاید غیر رسمی پر

    اس دل کے اب تک زندہ رہ جانے کا تن تنہا سبب ہے

    اور وہی کردار بے جا جو میری تقدیر سے منسوب ہو کر

    اس مسلط کردہ یک طرفہ کہانی کے کسی اندھے کنویں میں

    نچلی ذاتوں کے سوینبر جیت جانے والے بد قسمت جری کی طرح

    کب سے جاں بہ لب ہے

    ہاں وہی اس کی کہانی ہے

    جو آدم اور حوا کی ندامت کے زمانے سے بھی کچھ عرصہ پرانی ہے

    کہانی کا سفر جاری ہے

    یہ بھی اتفاقا کا ایک فطری ایک تدریجی عمل ہے

    جو اساطیری کھلونوں کو

    کسی تاریخ کی تدوین تک

    زینہ بہ زینہ لا کے

    ان کو مسخ کر دیتا ہے ان میں ان کا اپنا بھولا پن رہنے نہیں دیتا

    اور اس پر یہ کہ اس کا جبر

    اس بارے میں راوی کو

    کسی بھی شخص سے

    اک لفظ بھی کہنے نہیں دیتا

    کہانی میں مرا کردار ہی میں ہوں

    وہی میں ہوں وہی میری کہانی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے