Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کی باڑھ

فیصل عظیم

وقت کی باڑھ

فیصل عظیم

MORE BYفیصل عظیم

    جھلملوں کی آڑ میں رقصاں

    درد کی آندھی

    شور مچا کر

    پانی کی دیوار اٹھا کر

    وقت کی سرحد توڑ رہی ہے

    پانی کی دیوار میں قطرہ قطرہ روزن کھول رہی ہے

    آنکھیں اپنے ہاتھ بڑھائے

    روزن کے اس پار کھلی ہیں

    عکس کی تہ میں

    عکس کو چھو کر دیکھ رہی ہیں

    بھیگے چہرے

    جسموں کی محتاط فصیلوں پر چپکے بے خود پیراہن

    دیواروں پر گیلے تیروں کی بوچھاروں کی تحریریں

    نشے میں گم پیڑوں کے خوابیدہ پتے

    نکھری گھاس میں چاندی کے لبریز کٹورے

    سحر زدہ گلیوں کی بھیگی بھیگی آنکھیں

    اور انگڑائی لیتی دھرتی کی پوروں سے اٹھتی سرشاری کی خوشبو

    پر ایسے میں جل کر

    بجلی دہاڑ کے ہاتھ جھٹک دیتی ہے

    پانی کی دیوار کے پیچھے

    سب منظر دھندلا دیتی ہے

    وقت کی باڑھ لگا دیتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے